یہ میرا گاؤں نومل ہے۔ اس کے مشرق میں دریائے ہنزہ اپنے پورے آب وتاب کے ساتھ ٹھاٹھیں مارتا ہوا بہتا ہے۔ مغرب میں کوہ قراقرم کے وسیع تر پھیلے ہوئے پہاڑ ہیں اور کہیں دور بہت ہی اونچائی پہ نومل ویلی کی ہری بھری چراگاہ ترموئی ہے۔
جہاں پہ نومل کے عوام اپنے مال مویشیوں کو لے جاتے ہیں۔شمال میں گوچی گاؤں ہے اور جنوب میں گلگت شہر واقع ہے۔ نومل ویلی کا بہت ہی پرانا نام نگھم ہے
یہ تصویر رحیم آباد گاوں کے انتہائی قریب سے لی گئی ہے ۔ کوشش کی گئی ہے کہ نومل ویلی کا پورا منظر محفوظ کیا جائے اس کوشش میں ہم کتنے کامیاب ہوئے ہیں ہمیں ضرور بتایئے گا۔ دریائے ہنزہ کو آپ دیکھ سکتے ہیں۔ یہ منظر انتہائی گرمیوں کے موسم میں لی گئی ہے دریائے ہنزہ مین پانی کا بہاو بھی کافی حد تک زیادہ ہے۔ اور گدلا ہے۔
صبح صبح دریائے ہنزہ پہ دھند سے بھری سرد ہوائیں وہ بھی انتہائی گرمیوں کے دنوں میں بہت ہی سہانی ہوتی ہے۔نومل ویلی اور جوتل سے متصل پل پہ کھڑے ہو کے ٹھنڈی ہوا کا لظف اٹھانا ایک الگ ہی بات ہے۔
No comments:
Post a Comment